عنوان: | فقر و افلاس شیطان کا سب سے بڑا ہتھیار |
---|---|
تحریر: | سلمی شاھین امجدی کردار فاطمی |
انسان کی زندگی میں کئی آزمائشیں آتی ہیں، لیکن ان میں سب سے زیادہ خطرناک اور ایمان کو کمزور کرنے والا وسوسہ فقر و افلاس (غربت و محتاجی) کا خوف ہے۔ شیطان جانتا ہے کہ اگر وہ انسان کے دل میں اس خوف کو بٹھا دے، تو انسان حق بات کہنے سے ڈرنے لگے گا۔ وہ اپنی زبان کو بند کر لے گا اور اپنے ضمیر کو دبا دے گا۔
جب انسان فقر کے ڈر میں مبتلا ہو جاتا ہے، تو سچ کہنا مشکل ہو جاتا ہے۔ وہ خواہشات کی زبان بولنے لگتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی تقسیم پر شک کرنے لگتا ہے۔ یہی وہ مقام ہے جہاں انسان کے ایمان کی کمزوری سامنے آتی ہے، اور یہی وہ موقع ہے جسے شیطان انسان کے خلاف بطور سب سے بڑا ہتھیار استعمال کرتا ہے۔
اَلشَّیْطٰنُ یَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَ یَاْمُرُكُمْ بِالْفَحْشَآءِۚ- وَ اللّٰهُ یَعِدُكُمْ مَّغْفِرَةً مِّنْهُ وَ فَضْلًاؕ- وَ اللّٰهُ وَاسِـعٌ عَلِیْمٌ [البقرة: 268]
ترجمہ: شیطان تمہیں اندیشہ دلاتا ہے محتاجی کا اور حکم دیتا ہے بے حیائی کا، اور اللہ تم سے وعدہ فرماتا ہے بخشش اور فضل کا، اور اللہ وسعت والا علم والا ہے۔
یہ آیت ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ شیطان کا اصل مقصد ہمیں اللہ کی رحمت سے بدظن کر کے گمراہی کی طرف لے جانا ہے، جب کہ اللہ تعالیٰ ہمیں یقین دلاتا ہے کہ وہ ہمارے لیے بخشش، فضل اور وسیع رزق کے دروازے کھول سکتا ہے۔
کیا کرنا چاہیے؟
- اللہ تعالیٰ پر کامل یقین اور بھروسہ رکھو، کیونکہ وہی رازق ہے۔
- حق بات کہنے سے مت ڈرو، کیونکہ اللہ ہی عزت اور رزق کا مالک ہے۔
- شیطان کے وسوسے سے بچنے کے لیے اللہ کا ذکر اور استغفار اپنا معمول بنا لو۔
- اپنے دل کو خواہشات کی غلامی سے آزاد رکھو، تاکہ وہ ہمیشہ حق بات کہنے کے قابل رہے
اے اللہ! ہمارے دل سے فقر و افلاس کا خوف نکال دے، ہمیں حق بات کہنے کی ہمت عطا فرما، ہمیں اپنے ذکر سے دل کا سکون عطا کر، اور اپنی وسیع رحمت اور فضل سے ہمیں مالامال فرما، تاکہ ہم ہر حالت میں تیرے شکر گزار بندے بن جائیں۔ آمین یا رب العالمین