عنوان: | ماہ محرم الحرام اور ہم |
---|---|
تحریر: | بنت اسلم برکاتی |
پیش کش: | نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور |
چند دنوں کے بعد، ماہ محرم الحرام کی آمد آمد ہے۔ اس مہینے کا نام سن کر امام عالی مقام، حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت، دین حق کی خاطر ان کی جد و جہد، گھر بار قربان کرنا اور میدان کربلا کی یادیں تر و تازہ ہو جاتی ہیں۔ یوں تو ہر وقت ہی ان کا ذکر خیر کیا جاتا ہے۔ مگر یہ ماہ بالخصوص انہیں کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔
الحمدللہ رب العالمین! سنیوں کا بچہ بچہ میدان کربلا کے واقعے کو بخوبی جانتا ہے اور ان شاءاللہ تعالیٰ! صبح قیامت تک جانتا رہے گا۔ لیکن کیا اس داستان کو جان لینا اور کچھ وقت کے لیے ان کی یادوں کو دل میں بسانا ہی کافی ہے؟ کیا اسی لیے امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنا پورا خاندان، راہ حق میں قربان کیا تھا؟ کہ ہم ان کی یادیں تازہ کریں، دل غمگین کریں اور پھر سب کچھ نارمل ہو جائے۔
آج ہمیں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ہم میدان کربلا سے ملنے والے پیغام کو عام کریں۔ اپنے بچے بچے کے دل و دماغ میں یہ بات بٹھائیں کہ شہادت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کا مقصد کیا تھا؟ کیوں یہ قربانیاں دی گئیں؟ کس وجہ سے امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ نے حضور تاجدار ختم نبوت ﷺ کا شہر مدینہ چھوڑا؟
آج ہم نے شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ کو تو بیان کیا ہے؛ پر مقصد امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو پس پشت ڈال دیا ہے۔ ہم ان کی محبت کا دم تو بھرتے ہیں، لیکن ان کے مشن سے نا آشنا ہیں! ان کی تعلیمات پر عمل کرنا تو دور، ان کے جاننے سے کوسوں دور نظر آتے ہیں۔
افسوس صد افسوس! دوسروں کی طرح ہم نے بھی میدان کربلا میں ہونے والے ظلم و ستم کو تو بیان کیا؛ لیکن وجہ ظلم و ستم کو بھلا بیٹھے! ہم نے غم حسین رضی اللہ تعالی عنہ تو کیا؛ پر اصل غم یعنی کی دین کے غم سے ہی منہ موڑ بیٹھے۔
خدارا! غم حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے نام پر، صرف دس دن آہ و فغاں کرنا یا ان کی داستان سن لینا ہی کافی نہیں ہے! بلکہ ہمیں چاہیے کہ ہم امام حسین رضی اللہ تعالی کی سیرت مبارکہ کا مطالعہ کریں۔ ان کی زندگی مبارکہ کو پڑھ کر، ان کے صدقے اللہ کریم کی بارگاہ میں دعا کریں کہ اے ہمارے مالک و مولیٰ! ہمیں بھی امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے غم دین کے کچھ ذرات عطا فرما دے، تاکہ ہم بھی دین کے غلبے کا کام کر سکیں۔
اللہ کریم ہمیں مقصد امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین!