عنوان: | میرا قلم امت کی خدمت |
---|---|
تحریر: | مفتیہ ہانیہ فاطمہ قادریہ |
پیش کش: | نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور |
قلم، اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے۔ قلم ہی کے ذریعے علم کو محفوظ کیا جاتا ہے، قلم ہی کے ذریعے حق کو آگے بڑھایا جاتا ہے اور باطل کو رد کیا جاتا ہے۔ قلم… یہ صرف ایک چیز نہیں، بلکہ علم، فہم، اصلاح اور ہدایت کا ذریعہ ہے۔
یہ وہ نعمت ہے جس کی قسم اللہ تعالیٰ نے قرآن میں یاد فرمائی ہے:
ن ۚ وَالْقَلَمِ وَمَا یَسْطُرُوْنَ (القلم: 1)
ترجمہ کنزالایمان: نٓ، قلم اور اس کی قسم جو لکھتے ہیں۔
جب اللہ ربّ العزت کسی چیز کی قسم یاد فرماتا ہے، تو وہ معمولی نہیں ہوتی۔ قلم کی قسم کھا کر اللہ تعالیٰ نے اس کی عظمت اور اہمیت کو ظاہر فرمایا۔ قلم ہی وہ ذریعہ ہے جس سے علم محفوظ ہوا، قلم ہی نے قرآن کو کاغذ پر اتارا، قلم ہی نے نبی کریم ﷺ کی سیرت اور احادیث کو ہم تک پہنچایا، قلم ہی نے فقہ، تفسیر، تصوف اور دین کے دیگر علوم کو پھیلایا۔
یہ بات بالکل سچ ہے۔ اگر قلم نہ ہوتا، تو نہ کوئی کتاب ہوتی، نہ کوئی درس، نہ علم کی وراثت باقی رہتی۔ قلم ایک چراغ ہے، جو جہالت کے اندھیروں کو مٹاتا ہے۔ یہ وہ ذریعہ ہے جو قوموں کو بیدار کرتا ہے، دلوں کو اللہ سے جوڑتا ہے، اور ذہنوں کو ہدایت کی طرف مائل کرتا ۔
آج کے دور میں، جب لوگ کتابوں سے دور ہو رہے ہیں، سوشل میڈیا پر جھوٹ، فتنہ، غلط بیانی، اور دین کی غلط تشریحات عام ہو چکی ہیں، تو حق کی آواز کو محفوظ کرنا پہلے سے زیادہ ضروری ہو گیا ہے۔
اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے قلم کو اس طرح استعمال کریں کہ آنے والی نسلوں تک سچ، حق، علم اور ہدایت پہنچے۔ تاریخ کے جھوٹ کو مٹایا جائے اور سچائی کو خوب صورتی سے قلم بند کیا جائے۔ ایسے الفاظ لکھے جائیں جو دلوں کو ہلا دیں، ایسے جملے بنائے جائیں جو امت کو جگا دیں۔ ایسے مضامین لکھے جائیں جن کے ذریعے حق و باطل کے فرق کو امت کے لیے واضح کیا جائے۔
اے اللہ! ہمارے قلم میں حق بات پہنچانے کی طاقت عطا فرما، اور اس کے ذریعے ہمیں دین کی سچی خدمت کی توفیق عطا فرما۔ آمین۔