✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
اب آپ مضامین کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ 🎧 سن🎧 بھی سکتے ہیں۔ سننے کے لیے بولتے مضامین والے آپشن پر کلک کریں۔

ہر ظلم کے لئے زوال ہے!

عنوان: ہر ظلم کے لئے زوال ہے!
تحریر: عالیہ فاطمہ انیسی
پیش کش: مجلس القلم الماتریدی انٹرنیشنل اکیڈمی، مرادآباد

کبھی آنکھیں فلسطین کے لہو رنگ چہروں کو دیکھ کر چھلک اٹھتی تھیں، اور دل تڑپ تڑپ کر فریاد کرتا تھا یا رب! یہ ظلم، یہ چیخیں، یہ گریہ، یہ مظلوم لاشے، کب تک؟

پھر وہ وقت آیا وہ لمحہ جو شاید انصاف کی ابتدائی جھلک ہے۔ جب اللہ کی طرف سے عذاب کا در کھلتا ہے تو وہ کسی خاص دروازے سے نہیں آتا، وہ ہر جانب سے آ گھیرتا ہے، دشمن کی چھاتی پر بجلی بن کر گرتا ہے، اور اس کے فولادی قلعے ریت کے محل ثابت ہوتے ہیں۔

ایران اور اسرائیل کی لڑائی بظاہر سیاسی اور عسکری سطح پر ایک قومی مفاد یا ذاتی بدلہ کی جنگ ہو سکتی ہے، لیکن جب ہم ایمان کی نظر سے دیکھتے ہیں تو یہ محض ایک ملک کی جنگ معلوم نہیں ہوتی، بلکہ اس میں قدرت کے فیصلے جھلکتے نظر آتے ہیں۔

ہوسکتا ہے ایران اپنے سائنسدانوں کے قتل کا بدلہ لے رہا ہو، یا اپنے مفاد کی لڑائی لڑ رہا ہو؛ مگر جو اسرائیل پر آسمان کی آگ، زمین کے زلزلے، اور فضا کے دھماکے برس رہے ہیں، دھماکوں کی گونج سنائی دے رہی ہے، تو یہ صرف میزائلوں کی آواز نہیں یہ مظلوموں کی آہیں ہیں جو عرش تک پہنچیں، یہ ان یتیم بچوں کی آہیں ہیں جن کے سروں سے باپ کا سایہ چھینا گیا، یہ ان ماؤں کی فریاد ہے جن کے بیٹوں کو دن دیہاڑے شہید کر دیا گیا۔

اور یہ ساری دنیا کے لیے کھلا پیغام ہے کہ ظلم ہمیشہ قائم نہیں رہتا، اندھیرے جتنے بھی گہرے ہوں انصاف کا سورج ضرور طلوع ہوتا ہے!

فرمان باری تعالیٰ ہے:

وَ لَا تَحْسَبَنَّ اللّٰهَ غَافِلًا عَمَّا یَعْمَلُ الظّٰلِمُوْنَ۬ؕ -اِنَّمَا یُؤَخِّرُهُمْ لِیَوْمٍ تَشْخَصُ فِیْهِ الْاَبْصَارُۙ (ابراہیم: 42)

ترجمہ کنزالایمان: اور ہرگز اللہ کو بے خبر نہ جاننا ظالموں کے کام سے انہیں ڈھیل نہیں دے رہا ہے مگر ایسے دن کے لیے جس میں آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی۔

تفسیر صراط الجنان میں ہے:

«وَ لَا تَحْسَبَنَّ اللّٰهَ غَافِلًا: اور ہرگز اللہ کو بے خبر نہ سمجھنا» اس آیت میں ہر مظلوم کے لئے تسلی اور ہر ظالم کے لئے وعید ہے ،نیز اس آیت میں ایک مشہور مقولے کی تائید بھی ہے کہ خدا کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں۔ آیت کا معنی یہ ہے کہ اے سننے والے! تم یہ نہ سمجھنا کہ اللہ تعالیٰ ظلم کرنے والوں کو سزا نہیں دے گا اور نہ ہی ظالموں سے عذاب مؤخر ہونے کی وجہ سے غمزدہ ہونا کیونکہ اللہ تعالیٰ انہیں بغیر عذاب کے صرف ایک ایسے دن کیلئے ڈھیل دے رہا ہے جس میں دہشت کے مارے آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی۔ (جلالین مع صاوی، ابراہیم، تحت الآیۃ: 42)

اللہ جب انتقام لیتا ہے تو دنیا دیکھتی ہے جنہوں نے ظلم کے بازار گرم کیے، جو لاشوں پر سیاست کرتے رہے، جن کے محلوں کی بنیادیں خون پر رکھی گئیں، وہ اب خود لرزتے ہیں، گھروں میں چھپتے ہیں، اور پناہ گاہیں ڈھونڈتے ہیں۔

کتنی عجیب بات ہے جو اسرائیل کل تک دوسروں کے گھروں کو کھنڈر بنا رہا تھا، آج اس کے اپنے گھر، ہسپتال، شہر ملبے میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ یہ مکافاتِ عمل ہے، یہ جزا و سزا کا نظام ہے جو ساری دنیا دیکھ رہی ہے۔

اور انجام صرف ظالم کا ہی نہیں ہوتا، وہ سب جو ظلم کے ساتھ کھڑے رہے، اور خاموش تماشائی بنے رہے، ظالم کے جبر کو جائز کہتے رہے، وقت اُنہیں بھی بخشے گا نہیں۔

جس اسرائیل نے برسوں فلسطین کو خون میں نہلایا، آج وہ صرف آٹھ دن میں گھٹنے ٹیک چکا ہے، رو رو کر معافیاں مانگ رہا ہے، دنیا کے آگے گڑگڑا رہا ہے۔ ا ور ادھر فلسطینی مسلمان کیا ایمان ہے ان کا، کیا تسلیم و رضا ہے۔ گھر اجڑ گئے، پورا خاندان ملبے تلے دفن ہو گیا، بجلی، پانی، دوا کچھ نہیں، لیکن پھر بھی زبان پر شکوہ نہیں، اور دل میں بس ایک ہی تمنا ہے بیت المقدس پر کوئی سودے بازی نہیں۔

ظالم اسرائیل کے تباہی کا یہ خوش نما منظر دیکھ کر ہم خوشی سے نہیں ناچتے، بلکہ عدلِ الٰہی کے جلوے دیکھ کر تسکینِ قلب حاصل کرتے ہیں۔

اور کہتے ہیں:

کتاب سادہ رہے گی کب تک کہیں تو آغاز باب ہوگا
جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی کبھی تو ان کا حساب ہوگا

سحر کی خوشیاں منانے والو سحر کے تیور بتا رہے ہیں
ابھی تو اتنی گھٹن بڑھے گی کہ سانس لینا عذاب ہوگا

سکوتِ صحرا میں بسنے والو ذرا رُتوں کا مزاج سمجھو
جو آج کا دن سکوں سے گزرا تو کل کا موسم خراب ہوگا

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں