✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!
اب آپ مضامین کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ 🎧 سن🎧 بھی سکتے ہیں۔ سننے کے لیے بولتے مضامین والے آپشن پر کلک کریں۔

توبہ کی فضیلت

عنوان: توبہ کی فضیلت
تحریر: ام عثمان
پیش کش: نوائے قلم رضویہ اکیڈمی للبنات، مبارک پور

اللہ عزوجل نے انسان کو پیدا فرمایا اور بےشمار نعمتیں بن مانگے عطا فرمائی لیکن انسان گناہ سے بعض نہی آتا ہے اور رب کو گناہ کے ذریعے ناراض کرتا رہتا ہے ان میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے رب سے سچے دل سے توبہ کریں اور نیک اعمال اپنائے

اللہ تعالیٰ نے قرآن عظیم میں ارشاد فرمایا:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ تَوْبَةً نَّصُوْحًاؕ-عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یُّكَفِّرَ عَنْكُمْ سَیِّاٰتِكُمْ وَ یُدْخِلَكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُۙ-یَوْمَ لَا یُخْزِی اللّٰهُ النَّبِیَّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗۚ-نُوْرُهُمْ یَسْعٰى بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ بِاَیْمَانِهِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اَتْمِمْ لَنَا نُوْرَنَا وَ اغْفِرْ لَنَاۚ-اِنَّكَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ (تحریم: 8)

ترجمہ کنزالایمان : اے ایمان والو! اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو جو آگے کو نصیحت ہوجائے قریب ہے کہ تمہارا رب تمہاری برائیاں تم سے اُتار دے اور تمہیں باغوں میں لے جائے جن کے نیچے نہریں بہیں جس دن اللہ رسوا نہ کرے گا نبی اور ان کے ساتھ کے ایمان والوں کو اُن کا نور دوڑتا ہوگا اُن کے آگے اور اُن کے دہنے عرض کریں گے اے ہمارے رب ہمارے لیے ہمارا نور پورا کردے اور ہمیں بخش دے بے شک تجھے ہر چیز پر قدرت ہے۔

جہاں قرآن پاک میں توبہ کرنے کے فضائل مروی ہے وہیں کئی روایات میں بھی توبہ کرنے کے فضائل مروی ہے چنانچہ مروی کہ:

حضرت سیدنا اغربسن یسار مزنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

ے لوگوں اللہ سے توبہ کرو اور اس سے بخشش چاہو بے شک میں روزانہ 100 مرتبہ اللہ عزوجل کے حضور توبہ کرتا ہوں class="hawalarabic"> (المسلم: 2703)

حضرت سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

اللہ عزوجل رات بھر اپنا دست رحمت پھیلائے رکھتا ہے تاکہ دن کو گناہ کرنے والا توبہ کرے اور دن بھر اپنا دست رحمت پھیلائے رکھتا ہے تاکہ رات کو گناہ کرنے والا توبہ کرے، یہ کرم نوازی اس وقت تک ہوتی رہے گی جب تک کہ سورج مغرب سے طلوع نہ ہو (المسلم: 2759)

حضرت سیدنا ابو عبد الرحمن عبد اللہ بن عمر خطاب رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

اللہ عزوجل بندے کی توبہ قبول کرتا ہے غرغرہ سے پہلے تک (ترمذی: 3548)

حضرت سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

تم سے پہلے زمانہ میں ایک شخص نے ننانوے (99) قتل کیے پھر اس نے روئے زمین کے سب سے بڑے عالم کے بارے میں پوچھا تو اسے ایک راہب (عابد) کے متعلق بتایا گیا۔ یہ اس کے پاس پہنچا اور کہا: میں نے ننانوے قتل کیے ہیں کیا میری توبہ قبول ہوگی؟ اس نے کہا: ’نہیں۔ قاتل نے اسے بھی قتل کرکے سو (100) کی تعداد پوری کر دی۔ پھر روئے زمین کے سب سے بڑے عالم کے متعلق پوچھا، تو اسے ایک عالم کا پتہ بتایا گیا، یہ اس کے پاس پہنچا اور کہا کہ میں نے سو (100) قتل کیے ہیں کیا میری توبہ قبول ہو سکتی ہے؟ عالم نے کہا: ہاں! تمہارے اور توبہ کے درمیان کون رُکاوٹ بن سکتا ہے! جاؤ، فلاں، فلاں جگہ لے جاؤ وہاں کچھ لوگ اللہ عزوجل کی عبادت کر رہے ہیں، تم اُن کے ساتھ اللہ عزوجل کی عبادت کرو اور اپنے علاقے کی طرف نہ جا کیوں کہ وہ بُری جگہ ہے۔

چنانچہ، وہ قاتل، عالم کے بتائے ہوئے علاقے کی جانب روانہ ہو گیا۔ جب وہ آدھے راستے پر پہنچا تو اسے موت نے آ لیا، اور اس کے متعلق رحمت اور عذاب کے فرشتوں میں اختلاف ہو گیا، رحمت کے فرشتوں نے کہا، یہ شخص توبہ کرتا ہوا، دل سے اللہ عزوجل کی طرف متوجہ ہوتا ہوا آیا تھا اور عذاب کے فرشتوں نے کہا: اس نے کوئی نیک عمل نہیں کیا، پھر ان کے پاس ایک فرشتہ آدمی کی صورت میں آیا، اُنہوں نے اس کو اپنے درمیان فیصلہ کرنے والا بنایا، تو اس نے کہا: ’’دونوں زمینوں کی پیمائش کرو، یہ شخص (یعنی قاتل) جس زمین کے زیادہ قریب ہو اسی کے مطابق اس کا فیصلہ ہوگا، جب فرشتوں نے پیمائش کی تو وہ اس زمین کے زیادہ قریب تھا جہاں اس نے جانے کا ارادہ کیا تھا۔ چنانچہ، رحمت کے فرشتوں نے اُسے لے لیا۔ مسلم شریف کی روایت میں ہے کہ وہ شخص ایک بالِشت نیک لوگوں کی بستی کے قریب تھا۔

تو اُسے انہی میں کردیا گیا۔ اور صحیح بخاری کی روایت میں ہے کہ اللہ عزوجل نے اُس زمین کی طرف وحی فرمائی کہ دور ہو جا! اور اِس زمین سے فرمایا کہ قریب ہو جا! پھر اس فرشتے نے کہا: دونوں زمینوں کی پیمائش کرو! (جب پیمائش کی گئی) تو وہ نیک لوگوں کی بستی کے ایک بالشت قریب پایا گیا تو اُسے بخش دیا گیا۔ ایک روایت میں ہے کہ اُس نے اپنا سینہ نیک لوگوں کی بستی کی طرف کردیا تھا۔ (البخاری: 3470)

توبہ کے شرائط:

  • گناہ ترک کر دینا
  • پچھلے گناہوں پر ندامت
  • آئندہ نہ کرنے کا پکا ارادہ
  • اگر کسی کا حق دبایا ہے تو اُسے معافی تلافی کرنا

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے توبہ کرنے والوں کو جنت کی خوش خبری کا مژدہ سنایا ہے۔ اللہ عزوجل توبہ کرنے والوں سے خوش ہوتا ہے گناہ دل کو سیاہ کرتا ہے اور توبہ اس سیاہی کو دور کرتا ہے۔ توبہ کے شرائط کی پاسداری کرکے سچے دل سے توبہ کرنے والا سے رب اُس کے پچھلے تمام گناہوں کو نیکیوں سے بدل دیتا ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ توبہ کرتے رہیں اور گناہ سے بچتے رہیں

اللہ پاک ہمیں توبہ پر استقامت عطا کریں آمین یا رب العالمین

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

صراط لوگو
مستند فتاویٰ علماے اہل سنت
المفتی- کیـا فرمـاتے ہیں؟
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں